majnu ne shehar chora, وہ مجھے بھول بھی تو سکتا ہے
جب بھی سفر اداس کرے دکھ رواں رہے
آنسو بھری سڑک پہ مرا دل کہاں رہے
میں چاہتا ہوں جست بھروں اور جا ملوں
وہ چاہتا ہے ایک خلا درمیاں رہے
گو آرزو عجیب ستاروں کی زد میں ہے
لیکن مری دعا ہے،مرا دل جواں رہے
چولہوں کی بازگشت نے ہر بار یہ کہا
بستی کے آنگنوں میں دعا اور دھواں رہے
یہ تو دعائے دل ہے کہ مجھ در بدر کی خیر
یہ آندھیاں رہیں نہ رہیں یہ آشیاں رہے
Labels:
Sad Poetry
No comments: